ورلڈ بینک پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ایلانگو پاچا موتو نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے کئی شہر فضائی آلودگی اور سموگ کے باعث شدید متاثر ہو رہے ہیں جب کہ کئی شہروں کو آبی آلودگی کا بھی سامنا ہے۔
Dec 04 2019 | 10:06:58
ورلڈ بینک پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ایلانگو پاچا موتو نے پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے کئی شہر فضائی آلودگی اور سموگ کے باعث شدید متاثر ہو رہے ہیں جب کہ کئی شہروں کو آبی آلودگی کا بھی سامنا ہے۔انڈپینڈنٹ اردو کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے پاکستان کے موسمی حالات، آلودگی کی صورت حال اور زرعی مسائل پر بات کی۔ایلانگو پاچا موتو کا کہنا تھا کہ پاکستان ریور انڈس سسٹم میں موجود صاف پانی کا 94 فیصد زراعت پر صرف کرتا ہے مگر اس سے ملک کی جی ڈی پی میں صرف پانچ فیصد حصہ ہی ملتا ہے، جس میں اب تبدیلی لانے کے ضرورت ہے، جبکہ پاکستان کو زیادہ پانی والی فصلوں کی بجائے کم پانی سے اگنے والی سبزیوں اور پھلوں پر انحصار کرنا ہوگا۔انہوں نے بتایا: ’پاکستان اپنے نہری نظام میں موجود کُل پانی کے زراعت پر صرف ہونے والے پانی میں سے 80 فیصد صرف چار فصلوں یعنی گنا، چاول، گندم اور کپاس میں استعمال کرتا ہے۔‘ایلانگو پاچا موتو نے کہا کہ ’زراعت میں پانی کے ضیاع کی روک تھام کے لیے، محکمہ آبپاشی کی جانب سے کھیتوں کو پانی دینے کے عوض کاشت کاروں سے آبیانے کی وصولی کو بہتر کرنا پڑے گا تاکہ کاشت کار جتنا پانی استعمال کریں، اتنی رقم دیں۔‘